سبق نمبر ایک

سبق نمبر ایک

بسم اللہ الرحمن الرحیم

مختصر تعلیم طب

سبق نمبر ایک

حقیقی علم صرف وہی ہے جو اللہ رب العزت نے وحی کے ذریعے بھیجا ہےیعنی  علم دین ، جو وحی کے ذریعے علم بھیجا گیا ہے وہی علم کامل اکمل اورمکمل ہے، جسکی حفاظت کا ذمہ بھی اللہ کریم  جل جلالہ کی ذات نے لیا ہوا ہےاس کے علاوہ جتنے بھی دنیاوی علوم وفنون ہیں وہ سب ظنی وقیاسی ہیں مکمل اکمل کامل علم صرف دین کا ہے جو میرے اللہ کریم جل جلالہ  نے وحی کےذریعے  اپنے محبوب مصطفی احمد مجتبیٰ صلی اللہ علیہ  وآلہ وسلم کی ذات اطہر  پر اتارا وہ دین کا علم ہے اور سب سے پہلا درجہ علم دین کا ہے اس کے بعد بدن کے علم کو  فضیلت حاصل ہے کیونکہ انسان اشرف المخلوقات ہے تو اس کے بدن کے بارے میں جو علم ہے وہ دوسرے نمبر پر ہےتو  بدن کے بارے میں جو علم ہے اسے علم طب کہتے ہیں۔علم طب وہ علم ہےجس میں انسان کی صحت اور مرض کے بارے میں بحث کیجاتی ہے اور اس کا مقصد یہ ہے کہ انسان کی  صحت اگر قائم ہے تو اس کو قائم رکھا جائے اور اگر مرض پیدا ہوچکا ہے  تو اس کو دور کیا جائےاور انسانی بدن کو صحت مند رکھا جائے ۔ اور جتنے بھی علوم دنیاوی ہیں ان میں وقت کے ساتھ ساتھ تجربات اورمشاہدات کی روشنی میں تبدیلی و  ارتقاء کا عمل جاری رہتا ہےتجدید ہوتی رہتی ہے تو اسی طرح علم طب بھی صدیوں سے چلا آرہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں بھی ارتقاء وترقی کا عمل جاری وساری ہے، اس سلسلے کی ایک کڑی ہے جو طب صابر کے نام سے موسوم ہے قانون مفرد اعضاء وہ بھی طب یونا نی کی یا علم طب کی تجدید ہے اور بہت ہی اختصار کے ساتھ بہت ہی اچھے انداز کے ساتھ استاد صابر ملتانیؒ نے پیش فرمایا ہے تو میں کوشش کروں گا کہ اپنے پیارے بھائیوں کے ساتھ اسے اچھے انداز سے بیان کرسکوں۔اللہ تعالی  جل شانہ نے انسان کو چار چیزوں سے پیدا فرمایا ہے جن کو اربع عناصر یا ارکان اربع کا نام دیتے ہیں یعنی آگ  ، ہوا  ، پانی  اور مٹی۔

Leave a Reply